ہفتہ، 5 جنوری، 2013

زندگی کی دلفریبی سے اماں کیا پاؤں گا

زندگی کی دلفریبی سے اماں کیا پاؤں گا
میں اسی کافر ادا پر جاں فدا کر جاؤں گا

ناصحا اس بات کا کچھ پہلے کر لے فیصلہ
تو مجھے سمجھائے گا یا میں تجھے سمجھاؤں گا

ہر مکاں سے ہی کوئی آواز اگر آنے لگی
میں تجھے پہچاننے کس کس مکاں میں جاؤں گا

آنکھ بھر کر دیکھنے کی تجھ کو کیا جرات کروں
مجھ کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ میں جل جاؤں گا

میری مٹی میں ترنم کی ملاوٹ ہے عدم
گاتا آیا تھا یہاں ، گاتا ہی واپس جاؤں گا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔