جمعہ، 10 جون، 2016

کیا ہے ترکِ دنیا کاہلی سے

کیا ہے ترکِ دنیا کاہلی سے
ہمیں حاصل نہیں بے حاصلی سے

خراجِ دیہہِ ویراں، یک کفِ خاک
بیاباں خوش ہوں تیری عاملی سے

پرافشاں ہو گئے شعلے ہزاروں
رہے ہم داغ، اپنی کاہلی سے

خدا، یعنی پدر سے مہرباں تر
پھرے ہم در بدر ناقابلی سے

اسؔد قربانِ لطفِ جورِ بیدل
خبر لیتے ہیں، لیکن بیدلی سے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔