بدھ، 29 مارچ، 2017

اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے

اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے
دنیا نے تیرے کام کا چھوڑا نہیں مجھے

ہاں ٹھیک ہے میں بھولا ہوا ہوں جہان کو
لیکن خیال اپنا بھی ہوتا نہیں مجھے

اب اپنے آنسوؤں پہ ہے سیرابئ حیات
کچھ اور اس فلک پہ بھروسا نہیں مجھے

ہے مہرباں کوئی جو کئے جا رہا ہے کام
ورنہ معاش کا تو سلیقہ نہیں مجھے

اے رہگذار سلسلۂ عشق بے لگام
جانا کہاں ہے تو نے بتایا نہیں مجھے

ہے تو مرا بھی نام سر فہرس جنوں
لیکن ابھی کسی نے پکارا نہیں مجھے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔