اتوار، 30 دسمبر، 2012

دسمبر کے مہینے کا وہ شاید آخری دن تھا


دسمبر کے مہینے کا وہ شاید آخری دن تھا
گذشتہ سال میں نے
محبت لفظ لکھا تھا
کسی کاغذ کے ٹکڑے پر
اچانک یاد آیا ہے
گذشتہ سال میں مجھ کو
کسی سے بات کرنی تھی
اسے کہنا تھا جانِ جاں
مجھے تم سے محبت ہے
مگر میں کہہ نہیں پایا
وہ کاغذ آج تک لپٹا پڑا ہے دُھول میں لیکن
کسی کو دے نہیں پایا
دسمبر پھر کے آیا ہے
دسمبر پھر کے جائے گا
دوبارہ چاہ کر بھی میں
محبت کر نہیں پایا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔