جمعرات، 11 جون، 2015

اے شام گواہی دے

بوسوں کی حلاوت سے جب ہونٹ سلگتے ہيں

سانسوں کی تمازت سے جب چاند پگھلتے ہوں

اور ہاتھ کی دستک پر

جب بند قبا اس کے، کھلنے کو مچلتے ہوں

عشق اور ہوس کے بيچ کچھ فرق نہيں رہتا

(کچھ فرق اگر ہے بھی اس وقت نہيں رہتا)

جب جسم کريں باتيں دريا بھی نہيں بہتا

ميں جھوٹ نہيں کہتا

اے شام گواہی دے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔