جو اپنی خواہشوں میں تو نے کچھ کمی کر لی
تو پھر یہ جان کہ تو نے پیمبری کر لی
تجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر
ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی
پہنچ گیا ہوں میں منزل پہ گردش دوراں
ٹھہر بھی جا کہ بہت تو نے رہبری کر لی
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوگ اگنے لگی
مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
جو سچی بات تھی وہ میں نے برملا کہہ دی
یوں اپنے دوستوں سے میں نے دشمنی کر لی
مشینی عہد میں احساس زندگی بن کر
دکھی دلوں کے لیے میں نے شاعری کر لی
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عاؔرف
امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی
بہت عمدہ، بہت خوب....
جواب دیںحذف کریںتجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر
ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوگ اگنے لگی
مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
جو سچی بات تھی وہ میں نے برملا کہہ دی
یوں اپنے دوستوں سے میں نے دشمنی کر لی
بہت عمدہ، بہت خوب....
جواب دیںحذف کریںتجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر
ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوگ اگنے لگی
مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
جو سچی بات تھی وہ میں نے برملا کہہ دی
یوں اپنے دوستوں سے میں نے دشمنی کر لی
شکرگذار ہوں فرخ بھائی
جواب دیںحذف کریں