بدھ، 19 جولائی، 2017

پس پردہ تجھے ہر بزم میں شامل سمجھتے ہیں


پس پردہ تجھے ہر بزم میں شامل سمجھتے ہیں
کوئی محفل ہو ہم اس کو تری محفل سمجھتے ہیں

بڑے ہشیار ہیں وہ جن کو سب غافل سمجھتے ہیں
نظر پہچانتے ہیں وہ مزاج دل سمجھتے ہیں

وہ خود کامل ہیں مجھ ناقص کو جو کامل سمجھتے ہیں
وہ حسن ظن سے اپنا ہی سا میرا دل سمجھتے ہیں

سمجھتا ہے گنہ رندی کو تو اے زاہد خود بیں
اور ایسے زہد کو ہم کفر میں داخل سمجھتے ہیں

سمجھتا ہے غلط لیلیٰ کو لیلیٰ قیس دیوانہ
نظر والے تو لیلیٰ کو بھی اک محمل سمجھتے ہیں

سڑی دیوانہ سودائی  جو چاہے سو کہے دنیا
حقیقت بیں مگر مجذوبؔ کو عاقل سمجھتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔