آج بھی تشنگی کی قسمت میں
سم قاتل ہے سلسبیل نہیں
سب خدا کے وکیل ہیں لیکن
آدمی کا کوئی وکیل نہیں
ہے کشادہ ازل سے روئے زمیں
حرم و دیر بے فصیل نہیں
زندگی اپنے روگ سے ہے تباہ
اور درماں کی کچھ سبیل نہیں
تم بہت جاذب و جمیل سہی
زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی
حسن اتنی بڑی دلیل نہیں
سم قاتل ہے سلسبیل نہیں
سب خدا کے وکیل ہیں لیکن
آدمی کا کوئی وکیل نہیں
ہے کشادہ ازل سے روئے زمیں
حرم و دیر بے فصیل نہیں
زندگی اپنے روگ سے ہے تباہ
اور درماں کی کچھ سبیل نہیں
تم بہت جاذب و جمیل سہی
زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی
حسن اتنی بڑی دلیل نہیں
یہ تبصرہ فقط آخری شعر کے لیے ہے ، یہ شعر انٹرمیڈیٹ کے بعد ایک شاعری کے رجسٹر بنایا تھا اس میں لکھا تھا اور کتنے برس گزر جانے کے بعد آج بلاگ پر پڑھنے اور تبصرہ کرنے کا موقع بھی مل گیا۔ :)
جواب دیںحذف کریں