جمعہ، 7 جون، 2013

آج بھی تشنگی کی قسمت میں

آج بھی تشنگی کی قسمت میں
سم قاتل ہے سلسبیل نہیں

سب خدا کے وکیل ہیں لیکن
آدمی کا کوئی وکیل نہیں

ہے کشادہ ازل سے روئے زمیں
حرم و دیر بے فصیل نہیں

زندگی اپنے روگ سے ہے تباہ
اور درماں کی کچھ سبیل نہیں

تم بہت جاذب و جمیل سہی
زندگی جاذب و جمیل نہیں

مت کرو بحث ہار جاؤ گی
حسن اتنی بڑی دلیل نہیں

1 تبصرہ:

  1. یہ تبصرہ فقط آخری شعر کے لیے ہے ، یہ شعر انٹرمیڈیٹ کے بعد ایک شاعری کے رجسٹر بنایا تھا اس میں لکھا تھا اور کتنے برس گزر جانے کے بعد آج بلاگ پر پڑھنے اور تبصرہ کرنے کا موقع بھی مل گیا۔ :)

    جواب دیںحذف کریں

اس بلاگ کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ جیسے دوسرے تمام بلاگز کے محفوظ ہوا کرتے ہیں۔